حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایسے حالات میں جب صیہونی حکومت غزہ میں اپنے وحشیانہ حملوں کے جاری رہنے کے حوالے سے اپنے موقف پر اصرار کر رہی ہے، فلسطینی وزارت صحت نے شہیدوں کے اعدادوشمار بیا کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں صہیونی حملوں کے نتیجے میں گیارہ ہزار سے زائد فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں۔
"مڈل ایسٹ مانیٹر" کے مطابق غزہ میں فلسطینی حکومت کے میڈیا آفس نے اعلان کیا ہے کہ حماس کے خلاف صیہونی حکومت کی 108 روزہ جنگ کے دوران گیارہ ہزار فلسطینی بچوں کی شہادت کے علاوہ ساڑھے سات ہزار سے زائد خواتین بھی شہید ہوئیں۔
اس دفتر کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 7000 فلسطینی اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور ان میں سے 70 فیصد فلسطینی خواتین اور بچے ہیں جو اسرائیلی حکومت کے حملوں کے دوران لاپتہ ہو گئے تھے اور اب بھی تباہ شدہ مکانات کے بھاری ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
اس وقت صیہونی حکومت کے زمینی اور فضائی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 25 ہزار 500 سے تجاوز کر گئی ہے اور 63 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے وسیع پیمانے پر جانی نقصان کے علاوہ غزہ کی پٹی میں بھاری مالی نقصان بھی ہوا ہے، جس سے اب تک ہونے والی تحقیقات کے مطابق جنگ کے دوران فلسطینی باشندوں کے تقریباً 70,000 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں، 290,000 مکانات وسیع جنگی حالات کے زیر اثر مکمل طور پر ناقابل رہائش ہیں۔